جذباتی خوراک
زندگی کا خلاصا اس کے سوا کچھ نہیں کے بس انسان کو اطمینان
قلب چاہئے۔ آپ کسی بھی نظریے کی سوچ رکھتے ہوں چاہے مذہبی یا مذہب سے آزاد ،سکون
اور دل کا قرار ہی آپکی انتہاء طلب ہوگی۔
دنیا میں ڈاکٹر کہلاتے ہیں تعلیم امریکہ سے حاصل کی ہے
آمدنی اتنی زادہ ہے کے مزدور کی تنخہ سے زادہ پیسے بچوں کی تعلیم اور شوق پورے
کرنے پر لگا دیتے ہیں لیکن اس سبکے باوجود اگر آپکا دل مطمئن نہیں تو بمعنی ہے نہ
یہ سب۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے پھول ہے لیکن خوشبو نھی ہے۔ گھر ہے لیکن آباد کرنے والے
نھی ہیں۔ کھانا ہے لیکن لذت نھی ہے۔
اسکا ہر گز یہ مطلب نہیں کے پڑھنا نھی ہے دولت نھی کمانی
اگر نہ گھر ہو نہ پیسہ ہو نہ بنیادی خرچے پورے ہوتے ہوں۔ نہ شہرت ہو نہ جان پہچان۔
نہ مشکل وقت میں کام انے والے دوست ہوں نہ خود کسی کی پریشانی دور کرنے کے قابل ہو
اور دل بھی مطمئین نہ ہو تب تو زادہ نقصان ہے۔
دانیشوری کو مختصر کروں تو عرض یہ ہے کے اپنے دلوں کا سکون
تلاش کرنے کو اپنی پہلی منزل رکھیے۔اصل زندگی یہی ہے۔ موٹیویشل سپیکرز کو سن کر
اپنی زندگی میں مشکلات پیدا مت کریں۔ اب اسکا مطلب یہ نہیں کے اُنہیں بلکل نھی
سُنا۔ موٹیویشن کی زادہ خوراک کھانے سے بھی نقصان ہو جاتا ہے۔ اچھا بھلا پر سکون
بندہ ایسی منزل کی تلاش پر چل پڑتا ہے جو اسکے اندر زیادہ مال کی اور زیادہ شہرت
کی طلب پیدا کر دیتی ہے۔ جب کبھی کثرت مال کی طلب پیدا ہو یو سورہ الحاکم تکاثر کو
ترجمہ تفسیر کے ساتھ پڑھیں۔ بہت فائدہ ہو گا۔
اللہ فرماتا ہے
(مفہوم)
کثرت مال کی طلب نے تمہیں غافل/گمراہ کر دیا یہاں تک کے تم اپنی قبروں تک جا پہنچے۔
اللہ فرماتا ہے
(مفہوم)
کثرت مال کی طلب نے تمہیں غافل/گمراہ کر دیا یہاں تک کے تم اپنی قبروں تک جا پہنچے۔
Comments
Post a Comment