سراغ ‏زندگیِ

اچھا سنو،

جب انسان کا مقصد بڑا ہوتا ہے نہ تو راستے کی چھوٹی مشکلات سے گھبرانا نھی چاہئے۔
اپنی زندگی کا ایک گول بناؤ۔ اس تک جانے کی لگن رکھو۔
بنا کسی گول کے زندگی کا سفر محض ایک مشقت ہے۔ ایسے سفر میں انسان لطف اندوز نھی ہو پاتا۔ جب منزل کا پتہ ہو تو انسان راستے کی مشکلات کا بھی حساب کتاب لگا لیتا ہے۔

جب تم ایک منزل کو ٹارگٹ کر کے زندگی بسر کرو گی تو تم لوگوں کے رویوں سے متاثر نہیں ہوا کرو گی۔ تمہاری آواز کے لہجے خود ہی بدل جائیں گے۔

اور زندگی میں انسان ایک مقصد وہ بناتا ہے جسکا اُسے خود کو فائدہ ہوتا ہے۔ جیسے ڈاکٹر بننا ہے لکھاری بننا ہے کاروباری بندہ بننا ھے۔ 
دوسرا مقصد انسان کا وہ ہونا چاہئے جس سے وہ لوگوں کو فائدہ پہنچا سکے۔ جو بنا کسی ذاتی فائدہ کے ہو۔ ایسا مقصد جو صرف اللہ کی مخلوق کے لیے ہو۔ جس سے نہ تو دل میں فائدے کی تمنّا ہو اور نہ دکھاوے کی۔ نہ لوگوں سے کوئی تعریف کی غرض ہو۔ وہ صرف اور صرف اللہ کی خاطر اُسکی مخلوق کے فائدے کے لیے ہو۔۔۔۔

مثال کے طور پر اللہ سے خواہش کرنا کے کے اتنا رزق دینا کے تیری مخلوق میں بانٹ سکوں۔ 
اتنا رزق دینا کے میرے شہر میں کوئی بھوکا نہ سوئے۔
 دینے والی ذات تو وہی ہے اپنی مخلوق سے رزق کا وعدہ ہے اسکا تو کیا ہی اچھا ہو کے تمہارے ہاتھ کو چن لے رزق بانٹنے کے لئے۔۔۔
اللہ سے خواہش رکھو کے مجھے اچھا علم پڑھنے کی توفیق دے میں مستقبل میں اُنہیں مفت میں علم دوں جو پیسے کی وجہ سے علم سے محروم ہوں۔ ایسے بچوں کا سہارا بننے کا گول رکھو جو تعلیم کی فیس نھی بھر سکتے۔
اللہ سے خواہش کرو کے کوئی ایسا ادارہ بنانے کے لیے تمہیں چن لے جہاں بیواؤں کی نوکری کا انتظام کر سکو۔ جہاں یتیموں کا سہارا بن سكو۔ جہاں بیماروں کا علاج کروا سکو۔

بس آخری بات،
زندگی گزر جائے گی۔ کیا ہے اچھا ہو ان دو گول کے ساتھ گزرے۔ ایک اپنی ذات کے لیے ایک دوسروں کی ذات کّے لیے۔۔۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

فضائے بدر

ہائے ‏ہائے ‏عربی

یقین ‏کامل