Posts

Showing posts from 2024

اپنی راے بنائیں۔

کامیاب انسان کی نشانیوں میں ایک یہ ہے کہ انکی رائے ہوتی ہے۔ وہ ہر معاملے پر اپنا ایک موقف اپنی ایک سوچ رکھتے ہیں۔ کسی بھی بات پر وہ آپکو ہواؤں میں تیر چلاتے نظر نھی آئیں گے۔  مجھے نھی پتہ،  میں نے اس پر غور نہیں کیا،  مجھے اس چیز کا شوق نھی،  یہ سب جواب ایک لمٹ تک ہوں تو آپکی شخصیت پر اثر نہیں ڈالتے. لیکن اگر زیادہ تر موقعوں پر آپ لوگوں کو ایک مدلل رائے کی بجائے ایسے فقروں کے پیچھے چھپتے دکھائی دیں گے تو لوگ آپکی بات سننا، آپ سے مشورہ لینا چھوڑ دیں گے۔ اور جس دن لوگوں کا اعتماد آپ سے اٹھ گیا اس دِن سے آپکی ورتھ،آپکا وقار، اور آپکی قابلیت سب گرتی جائے گی۔ جس بندے سے لوگ بات کرنا چھوڑ دیں اسکے پیچھے رہ کیا جاتا ہے۔ اس لیے جذباتی فقروں کی وجہ سے اپنا مزاج نہ بدلیں۔ مزاج ایسا رکھیں کے لوگ آپکے پاس بیٹھنا ،آپ کی بات سننا، آپ سے مشورہ لینا پسند کریں۔ اُنہیں لگے کے آپکی بات میں وزن ہوتا ہے۔ ایسا تب ہی ممکن ہے جب اُنہیں آپکی رائے سے کوئی فائدہ پہنچے گا۔ اکثر لوگوں کو اپنے ارد گرد کی خبر نہیں ہوتی۔آپ کسی سماجی موضوع پر اُن سے بات کریں وہ یا تو کام علمی کا مظاہرہ کریں گے اور ا...

حکمت جزبات سے بہتر ہے

 ایک بات اپ لکھ لیں جب تک پاکستان میں لوگ قران پاک کو ترجمے کے ساتھ پڑھنا تفسیر سمجھنا نہیں شروع کریں گے تب تک ان کو دین جذبات کی حد تک ہی نظر ائے گا۔ سورہ نحل کی ایت125 میں اللہ فرماتا ہے کہ   اپنے رب کی راہ کی طرف لوگوں کو حکمت اور بہترین نصیحت کے ساتھ بلائیے اور ان کے ساتھ بہترین طریقے سے گفتگو کیجئے۔ لیکن یہ ایت اپ دو بندوں کو سنائیں ان پہ اس کا مختلف اثر ہوگا ایک وہ بندہ جو حکمت سے کام لینا جانتے ہیں جنہوں نے اللہ کے نبی کی سیرت کو اچھی طرح پڑھا ہے وہ اس ایت سے یہی مطلب لیں گے کہ ہمیں دین میں نرم مزاجی برداشت حکمت سے کام لینا ہے اور جذباتی بنیادوں پہ کسی کے ساتھ کوئی دشمنی یا قتل و غارت نہیں کرنی۔الزام تراشیوں کا جواب الزام تراشی سے نہیں دینا اور اگر کسی کے بارے میں کوئی غلط بات سامنے ائے تو اس کی خوب تحقیق کرنی ہے پھر اس پہ کوئی راے قائم کرنا ہے۔ اور فیصلہ  خود نہیں دینا بلکہ قانون کے تحت معاملے کا حل نکالنا ہے۔ لیکن جب اپ یہ ایت دوسرے شخص کو سناتے ہیں جو ساری عمر جذباتی تقاریر سن کے دین کو سمجھ سکا ہے وہ اس کے مقابلے میں اپ کو دو چار ایسے واقعات سنائے گا جس سے...

سمارٹ شارک

 پاکستان میں انٹرنیٹ بندش کا شکار ہیں کئی علاقوں میں سلو چل رہا ہے واٹس ایپیجز ڈاؤنلوڈ نہیں ہو رہے ہیں ویڈیوز ڈاؤلوڈ نہیں ہو رہی اڈیو میسج نہیں جا رہے۔ اور یہ اج سے نہیں ہے پاکستان میں اپ نے اس شارق کا نام تو سنا ہوگا جو ہمارے انٹرنیٹ کے کیبلز کو کھا جاتی ہے اج کل شاید سمندر سے نکل کے خشکی کے راستے پہ اگئی ہے۔ ویسے دنیا ارٹیفیشل انٹیلیجنس میں اب تحقیق کر رہی ہے لیکن ہمارے پاس ایک ایڈوانس ٹرینڈ شارق بہت عرصے سے ہے جو اب اتنی ایڈوانس ہو چکی ہے کہ اس کو کہنا بھی نہیں پڑتا اس کا اپنا انٹرنیٹ نظام ہے اور خود ہی سمجھ جاتی ہے کہ اب پاکستان میں مذہب کے خلاف ورزی ہو رہی ہے پاکستان میں سیاسسی قائدینوں کو گالیاں دی جا رہی ہیں اب پاکستان میں دفاعی اداروں کی حق تلفی ہو رہی ہے وہ فورا اپنے گھر سے نکلتی ہے اور جا کے کیبلز کو کاٹ دیتی ہے۔  پاکستان میں بڑھتے ہوئے ڈالر ریٹ کو کنٹرول کرنے کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپ اپنے ملک میں ڈالر زیادہ سے زیادہ لے کے ائیں اور اور ڈالر کا ملک سے باہر نہ جانے دیں یعنی کہ اپنی امپورٹ کم کر دیں اب اس میں ٹیک انڈسٹری ہمارے لیے سب سے زیادہ مددگار تھی۔ اس وقت ت...

رسول اللہ سے تعلق جوڑنے کی حقیقت

 ہر مسلمان چاہتا ہے کہ وہ رسول اللہ کے ساتھ خود کو کنیکٹ کرے لیکن اس کنکشن کے اس تعلق کے کیا طریقے ہو سکتے ہیں۔ ائیے اس پر بات کرتے ہیں۔کچھ طریقے تو نہایت اسان ہیں اور اپ وائزین کی مقررین کی تقریروں میں اکثر ہی ان کا تذکرہ سنتے ہیں۔ بلکہ اگر میں یہ اکثر کا ورڈ ہٹا دوں اور کہوں کہ صرف انہی طریقوں کا تذکرہ سنتے ہیں تو غلط نہیں ہوگا۔  وہ طریقے یہ ہیں کہ اللہ کے نبی جیسی صورت بنا لیجیے داڑھی رکھ لیجیے شلوار قمیض پہن لیجئے جیسے اللہ کے نبی چلتے تھے ویسے چلنا شروع کر دیجیے جیسے اللہ کے نبی کھاتے تھے ویسے کھانا شروع کر دیجیے جیسے اللہ کے نبی دھیمے مزاج سے بولتے تھے ویسے بولنا شروع کر دیجیے جیسے وہ ہنستے تھے ویسے ہنسنا شروع کر دیجیے یعنی کہ ان کی ہر ہر سنت کو اپنا لیجیے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا اللہ کے نبی کی سنت کے اندر صرف یہی طریقہ شامل ہیں۔  کیا کبھی اپ کو کسی نے یہ بتایا کہ اللہ کے نبی کی بات کرنے کی صلاحیت اور پریزنٹیشن سکلز بہترین تھیں۔ چاہے کسی بادشاہ سے بات کرنی ہو کسی ملک کے سفیر سے بات کرنی ہو یا اپنے کسی غریب صحابی سے بات کرنی ہے اللہ کے نبی کبھی ہچکچاہٹ نہیں محسوس کرتے ...