Posts

Showing posts from May, 2020

زندگی ‏کا ‏صابن

Image
نا چاہتے ہوئے اُسے دکان پر جانا پڑا۔ رات ہو رہی تھی۔ موسم ٹھنڈا تھا۔ شٹر نیچے کیے دکاندار شاید نوٹ گننے میں مصروف تھا۔  تک تک تک۔ ارے بھائی سنتے ہو۔  دکان بند ہے بھائی کل انا۔ اندر سے تھکی ہوئی آواز ائی۔  ارے بھائی بس ایک صابن ہی تو چاہئے۔ دے دو نہ۔ اتنے میں ہلکی سی لائٹ شٹر کے نیچے سے نمودار ہوئی۔ اور دکاندار نے شٹر اٹھا کر صابن پکڑا دیا اور جملہ کستے ہوئے کہا کیوں بابو اس ٹائم کیا ضرورت پڑ گئی صابن کی۔ کوئی خاص مہمان آ گئے کیا جو نئی صابن کے بنا ہاتھ نھی دھوتے۔   اس نے جھٹ سے صابن پکڑا۔ جیب میں ڈالا اور سو کا نوٹ دکاندار کو تھما دیا۔  دکان دار کا دھیان اب نوٹ والے باکس پر تھا۔ ہاتھ بقایا نکالنے میں مصروف اور کان گاھگ کی طرف لگائے دکاندار اپنے سوال کے جواب کا انتظار کر رہا تھا۔ ارے نہیں مہمان کوئی نھی ائے۔ وہ چھوٹے بچے کے لیے قاری صاحب گھر اتے ہیں قرآن پڑھانے۔ کیا جادو ہے انکی آواز میں۔ قراءت کرتے ہیں تو ایسے لگتا ہے جس امام سدیس کی آواز ہے۔ بس کبھی کبھی ہم بھی اُن سے فرمائش کر دیتے ہیں کے سورہ رحمن کی تلاوت کر دیں۔ اج انکی تلاوت سنی۔ خوب مسرور ہوئے...

‎آخر ‏کون ‏افضل ہے

Image
دنیا اس وقت سوچ رہی ہے کے زمین کے علاوہ بھی کسی اور سیارے پر زندگی بسائی جائے۔ انسان کی موت کا علاج دھنڈھنے پر میڈیکل سائنس دِن رات کوشاں ہے۔ اور ہم پاکستانی عوام ابھی تک اس کمپلیکس سے نھی نکل پائی کے مرد زیادہ عظمت والا ہے یا عورت۔ اس پر بحث زیادہ تر وہ لوگ کرتے دکھائی دیتے ہیں جو دنیاوی تعلیم میں تو پیک پر ہوتے ہیں لیکن خود قرآن کو نھی سمجھتے۔ نہ احادیث مبارک سے خود استفادہ کرتے ہیں۔ بلکہ اُنہیں جس عالم کی بات طبیت کے مطابق لگتی ہے اس کو اپنے لیے دلیل مان لیتے ہیں۔ اگر ایک لڑکی یہ یقین رکھتی ہے کے وہ ہر وہ کام کر سکتی ہے جو مرد کر سکتا ہے اور خود کو مرد کے برابر یا اس سے بہتر سمجھتی ہے تو اسکے سامنے مرد اگر سورہ بقرہ کی آیت 228 لے ائے اور کہے کے مرد سپیریئر ہے تو لڑکی نومان علی خان جیسے اسکالر کا موقف پیش کرتے ہوئے کہتی ہے کے دیکھو یہ آیت تو طلاق کے بارے میں ہیں۔  پھر جب جواب میں لڑکی کہتی ہے کے اللہ کے نبی نے خطبہ حجتہ الوداع میں فرمایا تھا کے کوئی کسی سے بر تر نھی رنگ نسل کی بنیاد پر۔ تو مرد خود کو کیوں سمجھتا ہے فضیلت والا تو لڑکا آگے سے وہ احادیث سناتا ہے جس میں ا...