Posts

Showing posts from April, 2020

آزاد قیدی

Image
. اماں میں بڑی ہو کر آزاد بنوں گی کیا مطلب تیرا ثوبیہ ، ابھی تو کون سا قید ہے؟ اماں تو کتنی بھولی ہے . تو نے ساری عمر اس ایک گھر کی دیواری میں گزار دی ہے . کیا کبھی تیرے اندر آزاد عورت بننے کی خواہش پیدا نہیں ہوئی؟ اب كے تو ثوبیہ کی اماں کو جیسے ہوش نا رہا ہو . فوراً کام چھوڑ کر بیٹی کی طرف آئی. اماں: کیا آزادی کی باتیں کر رہی ہے بیٹی ؟ ہم سب آزاد ہیں . اور میرا گھر یہ چار دیواری یہاں میں آزادی سے رہ رہی ہوں. سچ بتا آج کیا پڑھایا تیری مس نے. ثوبیہ بولی: اماں ایک نئی مس آئی ہے . اُس نے آج ہمیں سکھایا کے ہم لڑکیوں کی آزادی کیا ہوتی ہے . یہ جو تو صبح صبح مجھے تیار کرتی ہے۔ میرے سر پر ڈوپٹہ لپیٹ کر اسکول بھیجتی ہے. پھر ابراہیم بھائی کو نیند سے اٹھا کر کہتی ہے جا پہلے ثوبیہ کو چھوڑ آ اسکول پھر ناشتہ کریو آ کر. پھر اسکول میں خرچے کے لیے ابّا کی جیب سے پیسے نکال کر مجھے دیتی ہے. یہیں سے تو تو میری آزادی سلف کرنی کی بنیاد رکھتی ہے . تیرے ہاتھ کا ناشتہ ، ابّا کے جیب کے پیسے ، ابراہیم کی سائیکل کی سواری یہیں سے تو نے میرے محتاج ہونے کے نظریے کی بنیاد رکھ دی۔ اچھا رک ذرا ، اماں نے ٹوک...

ضمیر بھائی

Image
پنجاب یونیورسٹی سے بیچلر کرتے ہوئے کافی کرکٹ کھیلی۔ ایک دوسرے  ڈیپارٹمنٹ کا لڑکا اکثر ملا کرتا تھا۔ کرکٹ ہم دونوں بہترین کھیلتے تھے اور اتفاق سے بول چال میں بھی اچھے تھے تو جلدی ہائے ہیلو ہونے لگی۔ ایک روز اسکی ٹیم سے سالانہ سپورٹس گالا کا سیمی فائنل میچ تھا پر وہ اس میچ میں نہ کھیلا۔ اتنا اہم میچ اور مرکزی کھلاڑی ٹیم سے باہر۔ بات ہضم نا ہوئی کچھ۔تجسس ہوا اسکے ٹیم کے کھلاڑیوں سے پتہ کیا تو کوئی مناسب جواب نہ ملا ۔ گیم کے بعد اپنے دوست مجید سے اسکے بارے میں دریافت کیا۔ مجید کی دوستی اسکے باقی ساتھیوں سے تھی۔ پتہ لگا کے وہ لڑکا قادیانی ہے۔ اور اسکے کلاس والوں نے اسکا بائیکاٹ کر دیا ہے۔کوئی کہہ رہا تھا کے اس سے تعلق ہمیشہ کے لیے ختم کرو۔ کوئی کہہ رہا تھا اُسے موقع دو اپنی بات کرنے کا۔ کوئی کہہ رہا تھا اُسے علم کی روشنی میں سمجھاؤ۔ پر موقع کون دیتا جب کے مذہبی جذبات اونچے تھے۔ سمجھتا کون کسی کے پاس قرآن کی مکمل دسترس تھی نہ کسی کے پاس احادیث اور مفسرین کی کتابوں کا علم۔ بات بڑی نازک تھی۔ شاید دنیا دار نظر انے والے لوگ اس لیے چُپ تھے کے انکو بھی اسکا ساتھی نہ سمجھ لیا جائے۔اور بظ...

ارطغل سیزن ‏اور ‏آٹھ ‏اسباق

Image
ترکش ڈراما ارطغل کی خاص بات اسکو دیکھ کر ایمان کا بڑھنا ہے۔ ظاہر ہے فی  زمانہ ڈرامے دیکھ کر یہ بات ناقابل یقین  لگتی ہے۔ مجھے بھی کچھ ایسا ہی گمان تھا کے عام سے ڈائلاگ والا کوئی ڈراما ہوگا۔ دوسرا اسکی قسطیں بہت زیادہ ہیں۔ اصل ڈراما پانچ سیزن پر محیط ہے۔ ہر سیزن کی تیس قسطیں ہیں۔ہر قسط دو گھنٹے میں فلمائی گئی ہے۔اس طرح کل ایک سو پچاس قسطیں ہیں۔ نیٹ فلکس پر ہر قسط کو تین اقساط میں توڑا گیا یو یوں نیٹ فلکس پر تقریباً ساڑھے چار سو اقساط ہیں۔اور ہر قسط چالیس منٹ کی ہے۔ اس لیے کافی ٹائم تک اسے دیکھنے کا ذہن نہ بنا۔  کورونا وائرس نے پچھلے ماہ سے جو افرا تفری پھیلا رکھی ہے اور سارا ٹائم گھر گزرتا ہے تو سوچا کیوں نہ آخر ارطغل دیکھ لیا جائے۔ ٹائم تقسیم کیا۔ شارٹ ٹرم پلان سیٹ کیا۔ روٹین بدلی اور قرانٹائن کا پہلا گول حاصل کرلیا۔ ڈراما دیکھنے کے بعد سوچا کہ اُسکی مختصر لیکن جامع حاصلات پر بات کی جائے۔ جو کچھ سیکھنے کو ملا وہ شیئر کیا جائے۔ سبق نمبر ایک۔ دین خالی عبادت کا نام نھی۔ ڈرامے میں دکھای...