مجھے ہے حکم آذاں
علما کرام سے عرض ہے کہ یہ ملک ہے تو ہی آپ کے ممبر پر امن ہیں۔ یہ ملک نا رہا تو اپکو بڑی بڑی جذباتی تقریریں کرنے کے لیے کوی ٹھنڈے اے سی والی مسجد نہیں میسر آے گی۔ یقین نا آے تو کشمیر ، اور فلسطین میں دیکھ لیں۔ اس ملک کی سالمیت اپ سے تقاضا کرتی ہے کہ حکمران چننے کے لیے اپنے معیار پر غور کریں۔اس قوم کا ایمان بدر کے تین سو تیرہ والا نہیں ہے کہ فرشتے مدد کو نازل ہوں گے۔ اگر اللہ نے اندھوں میں کانا راجا چننے کا موقع فراہم کیا ہے تو اس کو ضائع مت کریں۔ اگر آج عمران خان کا ساتھ اپ اس لیے نہیں دے رہے کہ وہ اپک بے دین نظر اتا ہے تو میرے الفاظ یاد رکھیے گا کہ دین دار حکمران کا جو میعار اپ نے سیٹ کر رکھا ہے قیامت تک وہ حکمران نہیں آے گا۔ جو شخص کفار کے سب سے بڑے مرکز یو این او کے فلور پر بیٹھ کر یہ کہے کے جب کوی ہمارے نبی کی شان میں گستاخی کرتا ہے تو ہمارا دل دکھتا ہے ایسے شخص سے اپ اس لیے مخالفت نہیں رکھ سکتے کہ اس کے منہ پر داڑھی نھیں وہ جوانی میں پلے بواے تھا یا اس کو خاتم النبین کا لفظ اردو میں بولنا نھیں آتا۔ خدارا ان مفروضوں پر مت چلیے کہ وہ یہودی ایجنٹ ہے ...